Wehshat e raqsam by asia eman 7th episode


 #ناول_وحشت_رقصم 

#مصنفہ_آسیہ_ایمان 

#قسط_نمبر_7


گرتی ۔۔۔۔اگلے نے اسے بازو سے پکڑ سمبھالا تھا اور اپنے پیچھے کیا تھا ۔۔۔۔۔ 


اکیلی لڑکی کو دیکھتے تم کمینوں کی رال ٹپکنا شروع ہو گئی ؟۔۔۔۔ کیا گھر میں اپنی ماں بہن کو دیکھ کر بھی یہی حال ہوتا ہے تم لوگوں کا ؟؟؟۔۔۔۔۔


سالوں آج میں تمہیں بتاتا ہوں جب کسی پٹھان کی عزت کی طرف کوئی آنکھ بھی اٹھائے تو اسکا کیا انجام ہوتا ہے ۔۔۔۔اگر ہمیں دوسروں کی ماں بہنوں کی عزت کرنی آتی ہے تو اپنی عزت کی حفاظت کرنا تو ہمارا پہلا فرض ہے ۔۔۔۔ وہ بولتے ہوئے اندھا دھند ان دونوں کو پیٹ رہا تھا اسکا بس نہیں چل رہا تھا کہ انکو زندہ زمین میں گاڑھ دے جنہوں نے اسکی غادا کی طرف اپنی غلیظ نظروں سے دیکھا تھا ۔۔۔۔۔


انکی بائیک سڑک کے ایک طرف گری ہوئی تھی اور وہ دونوں ادھ موئے ہو گئے تھے جب غادا کو ہی ہوش آیا تھا اور وہ اسکی طرف بڑھی تھی مبادا وہ انکو قتل ہی نا کر دے ۔۔۔۔ 


بادل پلیز رک جائے وہ ۔۔۔۔۔وہ مر جائے گے ۔۔۔


تو مرنے دو ان کتوں کو انکا یہی انجام ہونا چاہیے ۔۔۔۔اگر زندہ رہے تو انکے گھر کی عورتوں کو مکافات کی چکی میں پسنا پڑے گا کیوں کہ اتنا کمینہ پن باہر دکھا کر محبت انکو اپنے ہی گھر کی عورت سے ہوتی ہے اب وہ بیوی ہو یا بہن ۔۔۔۔۔ اس لئے انکو مر جانے دو ۔۔۔۔


نہیں ۔۔۔۔۔ بد۔۔۔۔۔بادل اپ چھوڑ دے انکو اگر یہ مر گئے تو پولیس آپکو پکڑ کر لے جائیگی پھر ہمارا کیا ہوگا ۔۔۔۔۔؟


اور یہاں اسکے ہاتھ تھم سے گئے تھے ۔۔۔۔مطلب اسے اس حالت میں بھی بادل کی فکر تھی وہ سنتے سر شار سا ہوا تھا ۔۔۔۔ 


تم یہاں کیا کر رہی تھی پتا ہک اگر میں آج وقت پر نا آتا تو کیا ہو جاتا ؟۔۔۔۔ وہ تو آج کھیت میں کام اتنا نہیں تھا تو سوچا جلدی آجاؤں ۔۔۔۔ میں تو تمہیں سرپرائیز دینے آیا تھا ۔۔۔اور یہاں اکر میں خود ہی پریشان ہو گیا ان کمینوں کی وجہ سے ایک آخری لات انکو رسید کرتے وہ اسکے قریب آیا تھا دونوں میں ہاتھ بھر کا فاصلہ تھا ۔۔۔۔۔ 


جسے کسی نے بھی نہیں سمیٹا تھا کیوں کہ دونوں کو اپنی حدود کا پتا تھا ۔۔۔۔ 


میں ۔۔۔۔میں غصّے میں تھی اس لئے بغیر سوچے سمجھے آفس سے نکل آئی ۔۔۔۔۔ لیکن آج کے بعد جتنا بھی غصّہ ہو جاؤ واش روم میں خود کو لاک کر لوں گی لیکن آفس سے باہر نہیں اؤ گی ۔۔۔۔ روتے ہوئے وہ گویا اپنی غلطی مان رہی تھی ۔۔۔۔زندگی میں پہلی بار وہ مان گئی تھی اپنی غلطی اور واقعی اس واقعہ نے اسے سچائی سے روشناس کروا دیا تھا کہ وہ اکیلی کسی کا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔۔۔۔ اگر بادل وقت پر نا آتا تو اگے کا وہ سوچنا بھی نہیں چاہتی تھی ۔۔۔۔لیکن یہ سوچ بار بار اسکے ذہن میں آرہی تھی ۔۔۔۔۔


چلو اب جلدی سے بائیک پر بیٹھو اس سے پہلے واقعی میں پولیس آئے اور مجھے لے جائے ۔۔۔۔ بادل نے اسکا دھیان بٹاتے کہا تھا ۔۔۔۔


اور وہ جلدی سے چپ چاپ بیٹھ بھی گئی تھی۔۔۔۔۔


 پیچھے موجود ہینڈل کو مضبوطی سے پکڑنا تاکہ گر نا جاؤ ۔۔۔۔ وہ خاموشی سے سر ہلا گئی تھی ۔۔۔۔کوئی اور موقع ہوتا تو وہ چلا چلا کر اپنی خوشی کا اظہار کرتی کیوں کہ وہ ہی بادل سے کہتی تھی کہ اپ بائیک لے لیں اس سے کرایا کی بچت ہو جایا کرے گی جب بھی آئیس کریم کھانی ہوگی کوئی مسلہ نہیں ہوگا مطلب یہاں بھی اپنا فائدہ سوچا تھا ۔۔۔۔


اور اب جب وہ نئی بائیک لیکر آیا تھا تو میڈم نے نوٹس ہی نہیں لیا تھا ۔۔۔۔ ابھی کچھ وقت تھا اس لئے وہ اسے آئیس کریم کھلانے لے آیا تھا تاکہ وہ تھوڑا ریلکس ہو جائے ورنہ گھر جا کر سبکو پریشان کر دیتی ۔۔۔۔ اور بابا تو اسے نوکری سے منا کر دیتے ۔۔۔۔ اور بادل کو پتا تھا وہ یہ سن کر روٹی ہی رہنے والی تھی کہ اسکی ایک غلطی کی وجہ سے یہ سب ہوا ہے اس لئے اس نے یہ بات چھپانا ہی مناسب سمجھی ۔۔۔۔۔


آئیس کریم کھاتے بھی وہ نا کچھ بولی تھی اور نا ہی کہی دیکھ رہی تھی بس جلدی جلدی کھا رہی تھی تاکہ جلد از جلد گھر جا سکے ۔۔۔۔۔ 


کیا ہو گیا ہے تمہیں غادا سب ٹھیک ہے ۔۔۔۔ اور بلکہ میں تم سے ناراض ہوں ۔۔۔۔ تمہارے کہنے پر میں نے نئی بائیک لی تمہیں بیٹھا کر یہاں لے بھی آیا اور تم احسان فراموش ایک تعریف کا بول نہیں بولی ۔۔۔۔


غادا نے چونک کر اسکی طرف دیکھا تھا پھر باہر کی طرف کھڑی بائیک کو دیکھتے وہ ہلکا سا مسکرائی تھی ۔۔۔۔ بہت مبارک ہو آپکو ۔۔۔۔۔ واقعی میرا دھیان ہی نہیں گیا ۔۔۔۔ سوری میری وجہ سے یہ سب ہوا ۔۔۔۔


تم اب چپ کر جاؤ ورنہ مار کھاؤ گی مجھ سے ۔۔۔اور خبردار اگر گھر میں کسی کو بتایا تو فضول میں میری جھاڑ ہو جائے گی ۔۔اور تم کیا یہ چاہو گی کہ تمہارے ہونے والے شوہر ، تمہارے سر کے سرتاج کی یوں سب کے سامنے دھلائی ہو ؟۔۔۔۔


اسکی بات سنتے وہ دل سے مسکرائی تھی وہ جانتی تھی کہ وہ کیوں یہ سب کہہ رہا ہے ۔۔۔۔ وہ ایسا ہی تھا اگلے بندے کو پتا بھی لگنے نہیں دیتا تھا اور سارا الزام اس طریقے سے خود پر لیتا کے احسان والی بات بیچ میں آہی نہیں سکتی تھی ۔۔۔۔۔ وہ تشکر بھری نظروں سے اسے دیکھ رہی تھی جسے سمجھتے بھی وہ دوسری طرف منہ کر کے مسکرایا تھا ۔۔۔۔


اب چلو بھی ورنہ مامی جان سے تمہیں نہیں بچا پاؤں گا ۔۔۔ ہنستے وہ اسے بھی ہنسنے پر مجبور کر گیا تھا ۔۔۔۔ وہ دونوں باتیں کرتے سہی وقت پر گھر پہنچے تھے بادل نے سوچ لیا تھا وہ ذرا جلدی آجایا کرے گا اور غادا نے تو قسم کھا لی تھی کہ وہ اب وقت سے پہلے کبھی بھی اکیلی آفس سے باہر نہیں نکلے گی ۔۔۔۔


معمول سے ذرا ہٹ کر وہ خاموشی سے کمرے میں چلی گئی تھی پھر عشاء کے فورا بعد سو بھی گئی تھی ۔۔۔۔مارلین اسکو دیکھنے آئی تھی کیوں کہ ایسا کبھی نہیں ہوا تھا کہ وہ اتنی خاموشی سے آکر سو جاتی ۔۔۔۔ 


لیکن اسے واقعی میں سوتے دیکھ کر وہ اسکے بالوں میں ہاتھ پھیرتے اسے دیکھ رہی تھی جسکے چہرے سے ہی اسکی تھکان کا پتا چل رہا تھا اسکے ماتھے پر اپنا لمس چھوڑتے اسکے ساتھ خود بھی لیٹ گئی تھی ۔۔۔۔۔


___________________________ 


جب وہ آفس سے نکلا تو کافی شرمندہ تھا ۔۔۔لیکن دور سے ہی اسے کوئی بھاگتا نظر آیا تھا لیکن اس سے پہلے وہ کچھ کرتا ایک بائیک اسکے پاس رکی تھی ۔۔۔پھر اس لڑکے نے اترتے ہی جو ان لڑکوں کو پیٹا تھا اس سے اسے اندازہ ہو گیا تھا کہ وہ اسکا کوئی اپنا ہی ہے ۔۔۔۔ 


جب کہ وہ خود روتے ہوئے ان لڑکوں کو پٹتا دیکھ رہی تھی اور تھوڑی دیر بعد وہ اسی لڑکے کے ساتھ چلی گئی تھی ۔۔۔لیکن جاتے ہوئے ایک بار پھر سے اسے شرمندہ کر گئی تھی ۔۔۔۔۔اگر وہ اسے بلاوجہ نا ڈانٹتا تو آج وہ یوں مصیبت میں نا ہوتی ۔۔۔۔اور اگر وہ لڑکا نا آتا اور کچھ غلط ہو جاتا تو ؟۔۔۔۔۔ یہ سوچ اسے اور پیشمان کر رہی تھی ۔۔۔۔۔ جب کہ ان لڑکوں پر غصّہ تو اسے بہت آیا تھا لیکن وہ اس قابل تھے نہیں کہ انکا نقشہ اور بگاڑا جائے اس لئے وہ دل پر ڈھیروں بوجھ اور دماغ میں کئی سوچیں لئے گھر آیا تھا ۔۔۔۔


جہاں اتے ہی اسے ایک خوشخبری سننے کو ملی تھی کہ اسکی ماما اسکا رشتہ دیکھ کر آ چکی ہیں انکو لڑکی بہت پسند آئی ہے اور بہت جلد وہ اسکی شادی کر دے گی ۔۔۔۔ 


زاویار بھی انکی خوشی کے اگے خاموش تھا کہتا بھی کیا اسکے پاس کہنے کو کچھ نہیں تھا ۔۔۔۔اسکے پاس ایک آخری ہی تو رشتہ بچا ۔۔۔وہ انکی منا کر کے دکھی نہیں کرنا چاہتا تھا اور شادی تو ایک دن کرنی ہی تھی تو اپنی ماں کی پسند سے ہی سہی ۔۔۔۔اسے پورا یقین تھا وہ اسکے لئے بہتر ہی چنے گی ۔۔۔۔۔ 


جاری ہے ۔


Short hai i know ...next me surprise do gi sb ko....ab story me aiga gape...to ready hain sb new twist ky liye....

Post a Comment

Previous Post Next Post