Wehshat e raqsam by asia eman 8th episode


 #ناول_وحشت_رقصم 

#مصنفہ_آسیہ_ایمان 

#قسط_نمبر_8


آج ایک نیا سورج طلوع ہوا تھا لیکن شاید اس کی زندگی تو کہیں رکی ہوئی تھی افس کا وقت ہو رہا تھا لیکن وہ کسلمندی سے ویسے ہی پڑی رہی ۔۔۔۔ جیسے وہ تو آفس نامی بلا کو جانتی ہی نا ہو ۔۔۔۔ سورج سر پر پہنچ گیا تھا کمرے کی کی واحد کھڑکی جسے ہوا کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اب وہیں سے سورج کی کرنیں جب اس پر پڑی تو منہ دوسری طرف کر کے۔ ویسے ہی پڑی رہی جب مارلین کمرے میں آئی تھی مقصد اسے جگانا تھا جو گھوڑے گدھے بیچ کر آرام سے مہارانی کی طرح سو رہی تھی ۔۔۔۔


خیر قصور اسکا بھی نہیں تھا اب غادا نے جب کسی کو بتایا ہی نہیں تھا کہ وہ آج چھٹی کر رہی ہے تو گھر والوں کو الہام ہونا تھا کیا ۔۔۔۔ کل جو کچھ آفس میں ہوا اور جو کچھ اسے بعد سڑک پر اسکے ساتھ ہوا اسکی وجہ سے وہ ڈر بھی گئی تھی اور غصّہ بھی تھی اپنے مغرور باس پر جسکی وجہ سے ہی یہ سب ہوا تھا ۔۔۔۔


گڑیا اٹھ جو وقت دیکھو نکلا جا رہا ہے آج آفس نہیں جانا کیا ؟۔۔۔۔


نہیں اپی آج آفس نہیں جانا آج موڈ نہیں ہو رہا دل کر رہا ٹلا مار لوں جیسے بچپن میں سکول سے مارتی تھی ۔۔۔۔ ویسے بھی اتنا کام میں کرتی ہوں اسکے لئے آج کی چھٹی تو میری بنتی ہے ۔۔۔ اب مجھے سونا ہے اور وہ بھی ڈھیر سارا سونا ہے ۔۔۔اپ پلیز اماں جان کو دیکھ لیجیے گا ورنہ اتنا بڑا لیکچر صبح صبح مل جانا ہے ۔۔۔۔


اچھا سو جاؤ ۔۔۔لیکن اگر آفس سے کال آگئی تو کیا کرو گی ؟۔۔۔۔ کیا بتا کر آئی ہو کہ آج چھٹی کرو گی ۔۔۔۔۔؟۔۔۔


نہیں نا بتا کر آئی ہوں نا بتاؤں گی ۔۔۔اور نا ہی فون اٹھاؤ گی ۔۔۔۔ خود کو بڑا تیس مار خان سمجھتے ہیں نا آج ایک دن کرے میرے بغیر کام ۔۔۔۔ اب مزہ آئے گا سوچ کر ہی وہ اسکی حالت پر مسکرا پڑی تھی جب اسے اسکی فائل وقت پر نہیں ملے گی تو آفس کو سر پر اٹھائے گا ۔۔۔کال کر کے پوچھنے کا کہے گا لیکن اسکا تو فون ہی بند ملیگا ۔۔۔۔ یہ خیال آتے جلدی سے فون بند کر کے تکیہ کے نیچے رکھ دیا تھا اور خود پھر سے لمبی تان کر سو گئی تھی ۔۔۔۔


اگلی بار اسکی آنکھ اماں جان کے ہاتھ سے پڑے دھموکے سے کھلی تھی جو سیدھا کمر پر پڑا تھا ۔۔۔۔ 


نا ہے کوئی عقل تم میں ؟۔۔۔ اگر آفس نہیں جانا تھا چھٹی تھی تو بتا دیتی نا ۔۔۔کل آتے ہی سو گئی تھی اور اب  دس بجنے کو آئے ہیں اور مہارانی کی نیند پوری نہیں ہو رہی ۔۔۔۔ میں پچھلے پانچ منٹ سے ہلا رہی ہوں آوازیں دے رہی ہوں لیکن مجال ہے جو جوں بھی رینگی ہو ۔۔۔سہی کہتے ہیں سیانے لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے ۔۔۔۔ 


اب جلدی سے ہاتھ منہ پر پانی مارو اور جلدی سے باہر اؤ ناشتہ کرو ۔۔۔آج تمہارے بابا گھر پر ہی ہیں بات کرنی ہے ۔۔۔۔بلکہ کچھ بتانا ہے ۔۔۔۔


اماں جان اپ بھی نا سب سے کام والی بات سب سے ااخر میں بتاتی ہیں اپ ۔۔۔۔ میں ایک منٹ میں آئی ۔۔۔ پاؤں میں چپل پہنتے وہ واشروم بھاگی تھی پانی کے دو چار چھپاکے منہ پر مارتے ہاتھوں سے ہی بال سنوارے تھے اور دوپٹہ حجاب کی طرح اوڑھتے وہ باہر بھاگی تھی اب بابا جان کو انتظار تو کروا نہیں سکتی تھی ۔۔۔۔ 


السلام علیکم !


بابا جان ۔۔۔۔آج خیریت اپ بھی گھر پر ہی ہیں ۔۔۔۔


وعلیکم السلام !


جی بچے آج ایک ضروری بات کرنی تھی تو سوچا آج اپنے بچوں کے لئے کچھ وقت نکال لیا جائے ۔۔۔۔ ویسے اپ بھی تو آج گھر پر ہی ہیں خیریت ہے نا ؟۔۔۔۔


جی بابا جان وہ اصل میں اتنا کام کرتی ہوں نا تو اس لئے آج ایک چھٹی کر لی اب کام کے ساتھ آرام بھی تو ضروری ہے نا ۔۔۔۔ چہرے پر مسکان سجاتے اس نے معصومیت بھرا جواب دیا تھا جس پر بابا قہقہ لگا اٹھے تھے ۔۔۔۔


ہاں بلکل میرا بچا تھک گیا ہوگا ۔۔۔۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھنی ہے محنت میں بھی برکت ہے ۔۔ جانتے تو وہ بھی تھے اخر انکی ہی بیٹی تھی ۔۔۔۔ ضرور کوئی وجہ رہی ہوگی جو آج آفس نہیں گئی ۔۔۔۔ اس لئے نصیحت کرنا نہیں بھولے تھے ۔۔۔۔


جی بابا جان ۔۔۔۔۔۔


اماں جان کہہ رہی تھی کہ آپکو کچھ بات کرنی ہے ؟۔۔۔ 


جی بات تو کرنی ہے ۔۔۔لیکن یہ بات ابھی گھر میں ہی رہنی چاہیے پہلے سب معاملات طے ہو جائے پھر باقی سب کو اگاہ کر دے گے ۔۔۔۔ 


اصل میں کل ایک رشتہ آیا تھا ؟۔۔۔ اور وہ رشتہ آپکے لئے آیا ۔۔۔۔


لیکن بابا جان ۔۔۔۔؟


جی جی مجھے پتا ہے سب کے اپ بادل شیر خان کی منگ ہیں ۔۔۔اسی لئے ہم نے انہیں بھی یہی بات بتا دی تھی وہ مایوس تو ہوئی تھی لیکن مارلین کو دیکھنے کے بعد انہوں نے انکا ہاتھ مانگ لیا تھا ۔۔۔ ہم نے سوچ بچار کر لئے وقت مانگا ہے تاکہ پتا کروا سکے کے رشتہ اچھا ہے یا نہیں ۔۔۔۔


میں یہ ضرور چاہتا ہوں کہ مارلین کی شادی جلد ہو جائے لیکن وہ بوجھ نہیں ہے ہم پر ۔۔۔۔ ایسا بلکل نہیں سوچنا ۔۔۔۔ بیٹیاں تو رحمت ہوتی ہیں ۔۔۔۔ لیکن رشتے دار اور ذات والے لوگ بھی جینے نہیں دیتے ۔۔۔۔میں نے پہلے بھی باتیں سنی ہیں کہ ابھی تک شادی نہیں کی بیٹی کی ساری عمر گھر بیٹھا کر رکھنا ہے کیا جو شادی نہیں کر رہے ؟۔۔۔۔ ایسی بہت ساری باتیں ۔۔۔اس لئے یہی چاہتے تھے کہ جلد از جلد تمہاری اپی کی شادی کر دیں اور دیکھو کتنا اچھا رشتہ آبھی گیا ہے ۔۔۔۔


میں آج بادل کے ساتھ جا کر ساری چھان بین کرواؤں گا اور پھر اگے کے معاملات بھی طے کر لیں گے ۔۔۔۔


یہ تو بہت خوشی کی بات ہے بابا جان ۔۔۔۔اور اپ پریشان نا ہوں ہم دونوں جانتی ہیں کہ اپ کبھی بھی اپنی بیٹیوں کے لئے برا نہیں سوچ سکتے ۔۔۔۔ اور اپکا فیصلہ ہی تو ہمارا آخری فیصلہ رہا ہے ہمیشہ سے تو اپ بس حکم کیا کریں جناب عالی ۔۔۔۔ شرارت سے کہتے وہ مسکرائی تھی ۔۔۔۔


پھر سب کچھ آناً فاناً ہوا تھا ماں اور بیٹا دو گی گھر کے لوگ تھے باپ وفات پا چکے تھے لڑکے کی اپنی کمپنی ہے جسے وہ چلا رہا ہے اور اچھا خاصا کما لیتا ہے یہ معلومات انکو زاویار کی پتا چلی تھی ۔۔۔ اور سب کش تھے بلکہ رشک کر رہے تھے مارلین کی قسمت پر ۔۔۔۔اور کچھ حاسد یہ کہہ رہے تھے کہ بڑے لوگ دل کے اچھے نہیں ہوتے ۔۔۔۔لیکن انہوں نے سب اللّه پر چھوڑ دیا تھا ۔۔۔۔۔ 


لڑکے کی ماں نے تو اگلے مہینہ کی پچیس تاریخ کا کہا تھا جس پر سب خاندان والو سے مشورہ کرنے کے بعد حامی بھری جا چکی تھی ۔۔۔۔


غادا کو پتا چل چکا تھا کہ مارلین کی شادی اسکے کھڑوس باس سے ہو رہی ہے ۔۔۔۔ لیکن اب وہ اتنا برا بھی نہیں تھا جتنا وہ اسے سمجھ رہی تھی اسے یاد تھا جب وہ اگلے دن آفس گئی تھی تو وہ خود اسکے کیبن میں آیا تھا تھا اور اسے سوری کہا تھا کہ اسکا مقصد اسے ہرٹ کرنا نہیں تھا بلاوجہ ہی غصّہ آگیا تھا جو نکل غادا پر گیا تھا ۔۔۔۔ اور اسکے بعد پھر یہی ہوا تھا مزید پندرہ دن گزر گئے تھے وہ بھی سکون کے کیوں کہ اب کوئی ڈانٹ وغیرہ نہیں تھی بار بار کافی خراب ہے کہہ کر نہیں بنوائی جاتی تھی ۔۔۔۔وہ اپنا کام اب بھی ایمانداری سے ہی کر رہی تھی ۔۔۔۔


شادی کے دن جیسے جیسے نزدیک آرہے تھے سب کاموں میں مصروف ہو گئے تھے اس نے بھی آفس سے چھٹی لے لی تھی ۔۔۔۔ البتہ جہاں تک اسے لگتا تھا ابھی تک اسکے باس کو یہ بات نہیں معلوم تھی کہ جسکے ساتھ اسکی شادی ہو رہی ہے وہ اصل میں غادا کی ہی بہن ہے مطلب غادا اسکی سالی ہوئی ۔۔۔۔


وہ سوچ سوچ کر ایکسائٹڈ ہو رہی تھی کہ جب اسے پتا چلے گا کہ میں اسکی صلی ہوں تو اسکا کیا ری ایکشن ہوگا ۔۔۔۔۔


بالاخر شادی کا دن بھی آگیا تھا اور ہوا بھی وہی تھا شادی بہت سادگی سے کی گئی تھی لڑکی والوں کی طرف سے کوئی پچیس لوگ تھے اور لڑکے والوں کی طرف سے بھی اتنے ہی لوگ تھے نکاح کی رسم ادا کرنے کے فورا بعد غادا نمودار ہوئی تھی اور تب اسے معلوم ہوا تھا کہ غادا میڈم اسے الو بنا چکی ہیں ۔۔۔ اسکا بدلہ تو بعد کی بات تھی ۔۔۔ اس وقت وہ اپنی ماما کو دیکھ کر خوش تھا ۔۔۔ مارلین کی ایک تصویر انشراح جان نے اسے دی تھی جسے اس نے دیکھا بھی نہیں تھا وہ شادی کی رات اپنی ہمسفر کو دیکھنا چاہتا تھا جسے اسکی ماما نے اسکے لئے چنا تھا ۔۔۔۔


سارے کام خوش اسلوبی سے مکمل ہو گئے تھے ۔۔۔رخصتی کے وقت ہر لڑکی کی طرح وہ بھی اپنے گھر چھوڑ جانے پر روئی تھی غادا تو خاموش کروانے سے بھی چپ نہیں ہو رہی تھی۔۔۔


جاری ہے ۔


Chaly g shoro ho jaye ap sb log tuky lagana😁 ab waqt hua jata hai twist lanh ka 😊zalmo like comnt kr dia kro

 Or ye video me hamari Marleen medam ki ruksati ho rahi pichy wali ko ghada sm ly q ki vo aam c shkl o sorat hi hamil larki hai jis pr badal sahab fida hoye pare hain😁😍

Post a Comment

Previous Post Next Post